خواب
میں فرشتوں کا دیکھنا
Khawaab mein Farishton ka dekhna
فرشتوں کے دیکھنے کی تاویل۔بادشاہ
کا ۱؎مگار ۲؎با دین و دیانت پر دلیل ہے۔ یا عالم پر ہیز گار پر دلیل ہے اور تمام فرشتوں میں سے چار فرشتے (۱)جبرائیل علیہ السّلام
(۲) میکائیل علی السّلام (۳) اسرافیل
علیہ السلام (۲) عزرائیل علیہ السّلام بزرگ ترین ہیں۔
حاشیہ
۱؎
کامگار : کامیاب
،بامرلو
۲؎ بادین و بادیانت: دیندار اور دیا نتدار
حضرت
جبرائیل علیہ السّلام
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ تعالےٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر
کوئی شخص حضرت جبرائیل علیہ السلّام کو خوش طبع اور کشادہ دیکھے تو دلیل ہے کہ
دشمن پر فتح پائے گا اور اپنی مراد کو پہنچے گا اور اگر اس کے خلاف دیکھے تو اندوہ
اور غم پر دلیل ہے۔ اور اگر خواب میں دیکھے کہ اُس کو جبرائیل علیہ اسلام نے خوش
خبری دی ہے۔ یا نیک وعدہ کیا ہے ،یاکسی کام سے روکا ہے۔عزّ ت اور دولت اور ۳؎جمیتِ خاطر
کی دلیل ہے اور اگر اس کو کوئی چیز دی ہے
تو بادشاہ سے مرتبہ ملے گا اور بعض تعبیر بیان کرنے والے کہتے ہیں کہ اگر خواب میں جبرائیل
علیہ السّلام نے اُس کو کچھ دیا ہے تو یہ خوف اور بڑی دہشت کی دلیل ہے اگر لوگ اس
کو خواب میں کہیں کہ تُو جبرائیل ہے تو یہ دلیل ہے کہ۴؎ سخن دان فصیح ہو گا اور
مراد پائے گا اور با امانت اور بادیانت مشہور ہو گا۔
حاشیہ
۳؎
جمیت خاطر: دل کی تسلّی، اطمینان
۴؎ سخن دان فصیح: شاعر، خوش کلام کرنے والا
حضرت
میکائیل علیہ السّلام
اگر کوئی شخص خواب میں میکائیل علیہ السّلام کو دیکھے، جیسے
کہ اُن کی صُورت ہے۔ دلیل خیر اور بشارت کی ہے۔ کیو نکہ جبرائیل علیہ السّلام خواب
کے لانے والے اور میکائیل علیہ السلّام ۵؎بشارت اور نعمت وغیرہ کے لانیوالے ہیں۔
حضرت ابن سیرینؒ نے
فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ حضرت میکائیل نے اس کو ۶؎عطا دی ہے۔ یہ خیر
اور بزرگی کی دلیل ہے اور اگر خواب میں دیکھے کہ لوگ اس کو میکا ئیل کہتے ہیں۔ دلیل
ہے کہ اُس سے لوگوں کو خیر اور بشارت پہنچے گی اور نہایت قدر و منزلت پائے گا :
حاشیہ
۵؎ بشارت : خوشخبری
۶؎ عطاوی ہے : کوئی چیز عنایت کی
ہے:-
حضرت
اسرافیل علیہ السّلام
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے
فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص حضرت اسرافیل علیہ السلام کو اُن کی صورت پر دیکھےتو
یہ قوت اور بزرگی اور جاہ و جلال اور علم و دانش کی دلیل ہے اور جس ُملک میں دیکھے اُس کی آبادی اور امن کی دلیل
ہے۔ اور نر سنگا پُھونکتے دیکھے تو یہ بلا
اور فتنے کی دلیل ہے۔ فرمانِ حق تعالےٰ ہے
: وَنَفِخَ فِی
الصُّوۡرِ فَصَعِقَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَر ضِ ہؕ(نرسنگا پھُونکا جائے گا اور جو شخص آسمانوں اور زمین میں
ہے ، بچھڑ جائے گا) اور اگر دیکھا کہ آپ کے ہاتھ میں نرسنگا ہے اور پُھونکتے نہیں
ہیں۔ دلیل ہے کہ شہر میں بلا اور فتنہ اور نہایت خوف پڑے گا اور اگر دیکھے کہ اسر
فیل علیہ السّلام اُس کے گھر میں آئے اور وہ سوتا ہُوا جاگ پڑا ہے۔ دلیل
ہے کہ اُس شہر کا بادشاہ اس پر خفا ہو گا ۔
حضرت کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر اسرافیل علیہ
السّلام کو کوئی شخص خواب میں دیکھے کہ
اند و ہ گین صُور پھونکتے ہیں اور اُس نے
بطورِ برکت صُور کی آواز سُنی ہے تو دلیل ہے کہ اس مُلک میں ۳؎مرگ پڑے گی اور ظالم لوگ ہلاک ہوں گے اور اگر دیکھے
کہ اسرافیل علیہ السلّام تازہ روی اور خوشی کے ساتھ اُس کی طرف دیکھتے ہیں تو اس
امر کی دلیل ہے کہ اُس کو بادشاہ سے امن اور خیر پہنچے گا۔ اور اگر دیکھے کہ اسرافیل
علیہ السّلام نے چھٹی پر مُہر لگا کر اُس کو دی ہے تو دلیل ہے کہ اس کی موت قریب
ہے اور اگر دیکھے کہ اسرافیل علیہ السلام نے اُس پر آوازہ کَسا اور غائب ہو گئے۔
دلیل ہے کہ اس کو بادشاہ کی طرف سے نقصان پہنچے گا
حاشیہ
۱؎
اندوہیگن : غمناک
۲؎ صُور : نرسنگا
۳؎ مرگ : موت،دبا
۴؎ تازہ روی: خندہ پیشانی
۵؎ آوازہ کَسا: زدر سے آوازی
حضرت
عزرائیل علیہ السلام
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی ملک الموت کو آسمان پر اور اپنے آپ کو زمین پر دیکھے تو دلیل ہے کہ وہ شخص اپنے کام سے معزول ہو گا اور اگر اپنے پاس دیکھے تو دلیل ہے کہ اُس کی موت قریب ہے اور اگر ملک الموت کو خوش دیکھے تو شہادت کی دلیل ہے اور اگر ملک الموت سے کشتی کی اور گِر پڑا تو دلیل ہے کہ دُنیا سے جلدی رُخصت ہو گا اور اگر ملک الموت کا گر الیا تو بعض تعبیر دان بیان کرتے ہیں کہ بیمار ہو گا لیکن شفا پائے گا۔
حضرت
جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ جو کوئی ملک الموت کو خواب میں خرقم و
شاداں دیکھے ، تو دلیل ہے کہ اُس کی زندگی درازہوگی اور اگر سلام کرتا ہُوا دیکھے
تو یہ شخص جلدی شہادت پائے گا اور اگر شیرینی دیتا دیکھے تو جان آسانی سے نکلے گی
اور اگر غصّہ میں دیکھے تو اُس کی موت خطرناک ہوگی اور اگر کوئی تلخ چیز دیتا ہُوا
دیکھے تو اس کی جان مشکل سے نکلے گی اور
اگر خواب میں لوگ اس کو خبر دیں کہ ملک الموت فلاں جگہ ہے اور وہ دُور سے دیکھے تو
دلیل ہے کہ اُس کو بادشاہ سے کام پڑے گا اور اگر خواب میں دیکھے کہ اُس نے ملک
الموت کو مار ڈالا ہے تو دلیل ہے کہ یہ شخص دشمن خلق ہو گا :
حا ملانِ عر ش کا دیکھنا
حا
ملانِ عرش وہ فرشتے ہیں کہ جنہوں نے اللہ تعالےٰ کے امرسے عرشِ الٰہی کوا ُٹھا یا
ہُوا ہے ۔ اگر کوئی ان کو خواب میں دیکھے تو مُراد پائے بادشاہ بنے اور اگر اُن سے
مُلاقات کی ہے تو کسی بزرگ بادشاہ سے کام
پڑے گا اور خیرو ۱؎منفعت دیکھے گا ۔
حضرت
ابرا ہیم کر مانی رحمتہ اللہ علیہ نے فر مایا ہے کہ خوا ب میں حا ملانِ عرشِ کو
دیکھنے والا دین داروں سے ملے گا اور حج کرے گا ۔فرمانِ حق تعا لےٰ ہے : وَ تَرَی
اۡلمَلٰئکَۃَ حَآفِّیۡنَ مِنۡ حَوۡلِ الۡعَرۡشِ یُسَبِّحُوۡنَ بِحَمۡدِ رَبِھِّمۡ (اور تو فرشتوں کو عرش کے گرِد
صف باندھے دیکھے گا کہ وہ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں (اور اگر فرشتے اُس پر مہربانی
کریں اور عبادت میں اپنے ساتھ شریک کریں تو یہ اس بات کی دلیل ہےکہ اُس کی موت
قریب آگئی ہے ۔
حاشیہ
۱؎ منفعت : فائدہ
کِراماً کا تبین کا دیکھنا
کر
اماً کاتبین وہ فرشتے ہیں کہ سب لو گوں کے۲؎ کِردار اور۳؎ گفتار ،نیک اور بد کو لکھتے ہیں ۔
حضرت
ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص ان کو خواب میں دیکھے
۔اگر نیک ہے تو دونوں جہان میں خیر اور صلاح پائے گا اور اگر۴؎ مفلس ہے تو غم اور
اندوہ اُٹھائے گا ۔فرمانِ حق تعالےٰ ہے :یَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ
ہؕ (وہ
تمہارے فعلوں کو جا نتے ہیں )۔
اگر
ان فرشتوں کو آپس میں لڑتے دیکھے تو یہ دلیل ہےکہ یہ شخص گنہگار اور نافرمان ہے
اور عذابِ خُدا کا مستحق ہے ۔ فرمانِ باری تعالےٰ ہے :اِنَّا مُبَّشِرُکَ
بِغُلاَمِ نِ اسۡمُہٗ یِحۡیٰی (ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحیٰے ہے ) اور اگر فرشتوں
کو دیکھے کہ کسی چیز کے لینے کے منتظر ہے ۔ تو دلیل ہے کہ اُس کے مال اور ۵؎نعمت
میں زوال آئے گا اور اگر فرشتوں کو کسی جگہ کھڑا دیکھے تو وہاں امن ہو گا اور اگر
لڑائی میں دیکھے تو دشمن پر کا میاب ہو گا اور اگر رکوع و سجود میں دیکھے تو یہ
دلیل ہے کہ اُس کے دُنیا اور دین کا۶؎ احکام احوالِ مستقیم پر ہیں اور اگر فرشتوں
کو عورتوں کی شکل میں دیکھے تو یہ دلیل ہے کہ خواب دیکھنے والا خداتعالےٰ پر جُھوٹ
لگا تا ہے ۔ فرمانِ حق تعالےٰ ہے :اَفَآَصۡفَکُمۡ رَبُّکُمۡ بِالۡبَنِیۡنَ
وَاَتَّخَذَمِنَ الۡمٰۡٓئِکَۃِ اِنَا ثاً اِنۡ کُنۡتُمۡ لَتَقُوۡلُوۡنَ قَوۡ لاً
عَظِیۡمًا ہؕ (کیا خدا تعالےٰ نے تمہیں بیٹے دیئے اور خود بیٹیاں لیں، تم ایک بہت بڑی بات
کہتے ہو )۔
حاشیہ
۱؎ منفعت : فائدہ
۲؎ کردار : کام ،عمل
۳؎ گفتار : بولنا ،باتیں
۴؎ مفلس : غریب
،نادار
۵؎ نعمت میں زوال آنا : نعمت کا جاتے رہنا
۶؎ کام احوالِ مستقیم پر
ہیں : سب کا م درست ہیں
اور
اگر خواب میں دیکھے کہ پَر رکھتا ہے اور فرشتوں کے ساتھ اُڑتا ہے تو اُس کی موت
قریب ہے اور دُنیا سےتو بہ کرکے مرے گا اور اگر دُور سے فرشتوں کو دیکھے اور اُن
کے قریب نہیں جا سکتا ہے تو اُس پر مصیبت پڑنے کی دلیل ہے ۔ فرمانِ حق تعالےٰ ہے ۔
یَرَوۡنَ
الۡمَلٰٓئِکَۃَ لَا بُشۡرَیٰ یَوۡ مَئِذٍ لِّلۡمُجۡرِمِیۡنَ ہؕ (فرشتوں کو دیکھیں گے ۔اُس دن
گنہگاروں کے لئے خوشی نہیں ہے )ا ور اگر
دیکھےکہ فرشتے اس کو اپنی اطاعت کا امر فرماتے ہیں۔ اگر نیک ہے تو شادی اور خوشی
دیکھے گا اور بُرا ہے تو رنج و غم دیکھے گا ۔ فرمانِ حق تعالےٰ ہے :اِقۡرَاءُ کِتَابَکَ
کَفٰی بِنَفۡسِکَ الۡیَومَ عَلَیۡکَ حِسۡیباً ہؕ (اپنی کتاب پڑھ ۔ آج کے دن تیرا
نفس ہی تجھ پر حساب لینے کے لیے کافی ہے ۔):-
اور
اگر خواب میں دیکھے کہ فرشتے اُس کی عزّت کے ساتھ سلام کرتے ہیں تو دلیل ہے کہ
دشمن پر فتح پائے گا اور۱؎ انجام بخیر ہوگا۔ اور اگر ان کو ایک جگہ اُترے ہُوئے دیکھے تو دلیل ہے کہ وہاں لوگ
غم اور اندوہ سے بخات پا ئیں گے ۔ کیو نکہ فر شتے ہمیشہ پیغمبروں کی مدد کے لیے
آئے ہیں ۔
حضرت
کرمانی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں صاحبِ خواب کا فرشتوں کو دیکھنا پندا ور نصیحت
ہے اور اگر فر شتے کو وصیّت کرتے دیکھے تو یہ شخص شہید ہو گا اور اگر مقرّب فرشتوں
کو کسی جگہ میں دیکھے کہ اس جگہ میں دیکھے کہ اس اہلِ اسلام کا فروں کے ساتھ جنگ
کرتے ہیں ، تو اہلِ اسلام کی فتح ہوگی اور اگر اس جگہ رنج ، قحط اور سختی ہو گی تو
اللہ تعا لےٰ اُس جگہ والوں کو اُس سے نجات دے گا ۔ اور اگر دیکھے کہ فرشتہ بن کر
آسمان کو چلا گیا ہے تو دلیل ہے کہ یہ شخص دُنیا میں زُہدا ختیار کرے گا اور دُنیا سے دستبردار ہو کر راہِ آخرت تلاش
کرے گا اور اگر دیکھے کہ فرشتوں کے ساتھ آسمان پر چلا گیا ہے ۔ اور واپس نہیں آیا
ہے تو جلدی دُنیا سے سفر کرے گا اور اپنا نیک نام چھو ڑے گا۔
حضرت
جا بر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ مقرّب فرشتہ عزّت کے سا تھ اُس
کی طرف دیکھتا ہے تو وہ شخص بیماری سےجلد شفاء پائے گا اور اُس کے بعد حج اور جہاد
کرے گا اور بہت سے نیک کام کرے گا اور اگر اپنےآپ کو فرشتے کی صورت پر دیکھے تو
دلیل ہے کہ غم اور قرض سے نجات پائے گا اور اگر مالدار ہے تو مال زیادہ ہو گا اور
اگر درویس ہے تو غنی ہو گا۔
حضرت
جعفر صادق رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ فرشتہ اس کو کسی کام کی بشارت دیتا ہے تو یہ دلیل ہے کہ کوئی
بزرگ آدمی اس کو کسی کام پر لگائے گا اور اگردیکھے کہ فرشتہ اُس کو عطا دیتا ہے تو
وہ شخص عطاء اور بزرگی پائے گا اور اگر فرشتہ کرّوبی کو استقبال کرتا دیکھے گا
تو دونوں جہان کی دولت پائے گا اور اگر
دیکھے کہ فرشتے اُس کی زیارت کو آئے ہیں اور شمع اور چراغ اُ ن کے پاس ہیں ۔
تو دلیل ہے کہ اُس کے یہاں دانا اور عام زند آئے گا اور اگر دیکھے کہ فرشتے اُس کو
سفید یا سبز کپڑے دیتے ہیں تو دلیل ہے کہ وہ خود مر ے گا یا اُس کے عزیزوں میں سے
کوئی مرے گا اور اگر دیکھے کہ اُس کی طرف خوشی سے دیکھتے ہیں تو اُ س کا انجام
بخیر ہو گا اور اگر خواب میں فرشتہ جامع قرآن دے یا خط لِکھا ہُوا دے تو دلیل ہے
کہ کوئی شخص اُ س پر حکومت کرے گا اور اس
پر غالب آئے گا ۔
حاشیہ
۱؎ انجا م بحیر: انجام نیک
کتا ب کا نام
تعبیرالرؤیاء
مصنف
علا مہ ابن سیرین
اُردو ترجمہ
ابو القاسم دلاوری
ناشر
فرید بُکڈپو
(پرائیویٹ ) لمٹیڈ
0 Comments